بین الصوبائی کار اسنیچنگ کے بڑے نیٹ ورک کا سراغ مل گیا کراچی سے چھینی جانے والی گاڑیاں آخر کہاں جاتی ہیں ؟
کراچی سے چھینی گئی کروڑوں مالیت کی گاڑیاں
گاڑیاں ٹاپ رینکنگ کمپنیاں او جی ڈی سی ایل پی پی ایل میں کرائے پر چلنے کا انکشاف ہوا ہے
فی گاڑی ایک لاکھ نوے ہزار سے ایک لاکھ 20 ہزار تک کا کرایہ وصول کیا جاتا ہے
شارع نور جہاں سے دہشت گردی میں ملوث منظور عرف بابو عرف شوکت گرفتار ہوگیا دہشت گردی اور دیگر کیس میں ملوث انتہائی مطلوب ملزم کے انکشافات پر تحقیقات کی گئیں. ایس ایس پی بشیربروہی نے معاملے کی تہہ تک پہنچ کرآئی جی سندھ کو خط لکھا
آئی جی سندھ نے کمشنر اسلام آباد اوروزیر داخلہ بلوچستان کو خطوط بھیجے
ایک بہت بڑے گاڑی اسنیچنگ نیٹورک کے بارے میں تحقیقات کی گئی جس سے پتہ چلا کہ اس میں ملوث بہت بااثر افراد ہے جن کا تعلق صوبائی سیاسی پارٹیوں سے ہے
جس کی وجہ سے یہ گاڑیاں کراچی سے چھینی جاتی یا چوری کی جاتی اور انہیں بلوچستان لے جایا جاتا بیچ میں بیس سے پچیس چیک پوسٹ موجود ہیں لیکن بااثر شخصیات کے ملوث ہونے کی وجہ سے انہیں روکا نہیں جاتا
بلوچستان پہنچ کر ان پر رنگ روغن کیا جاتا ان کے چیچز نمبر وغیرہ تبدیل کر دئیے جاتے ہیں اور انھیں بڑی کمپنیوں کو کرایہ پر چلانے کے لئے دے دیا جاتا
Large inter-provincial car snatching network detected Where do vehicles snatched from Karachi end up? Vehicles worth crores snatched from Karachi Top Rank Companies OGDCL PLP Revealed Rents ranging from 190,000 to 120,000 per vehicle are charged Shara Noor where Manzoor alias Babu alias Shaukat involved in terrorism was arrested. Investigations were carried out on the revelations of the most wanted accused involved in terrorism and other cases. Reaching the bottom of the matter, SSP Bashir Brohi wrote a letter to IG Sindh IG Sindh sent letters to Commissioner Islamabad and Home Minister Balochistan
0 Comments